واضح رہے کہ صیہونی فضائی فورس کے 970 پائلٹس نے اپنے خط میں کہا ہے کہ غزہ کی جنگ صرف ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے جاری ہے اور اس کا قومی مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اس مراسلے پر دستخط کرنے والے صیہونی پائلٹس نے زور دیکر کہا ہے کہ فوجی دباؤ کے نتیجے میں صیہونی قیدیوں کی جان جا رہی ہے لہذا قیدیوں کو بحفاظت واپس لانے کا طریقہ سمجھوتہ ہے نہ کہ فوجی کارروائی۔
قابل ذکر ہے کہ سیاسی اور سیکورٹی امور کے مبصرین اور ماہرین نے بھی اس بات کی جانب اشارہ کیا ہے کہ صیہونی فوجی اور سیکورٹی حلقوں میں سیاسی سربراہوں کے فیصلوں کی جانب سے تشویش بڑھتی جا رہی ہے اور اختلافات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ